Pakistan
Health Card (پاکستان صحت کارڈ)
(Proposed Practical Model for Health Card)
پاکستان صحت کارڈ کا
مجوزہ عملی ڈھانچہ
اصلاحات
(محسوس افراد برائے صحت کارڈ)
معاشرے کے وہ افراد جن کو صحت کی
سہولیات بہتر طور پر پہنچانا مقصود ہے تاکہ وہ بھی بہتر زندگی گزار سکے وہ درج ذیل
کیٹاگریز میں تقسیم ہوسکتے ہیں ۔
1.
بزرگ مرد و خواتین جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے۔
2.
معزور افراد خواہ کسی بھی عمر کے ہوں۔
3.
بیوہ عورتیں۔
4.
یتیم بچے۔
5.
لاوارث افراد۔
صحت
کارڈ کا تصور:
صحت
کارڈ کا تصورجو پاکستان میں رائج کیا گیا ہے۔وہ بلکل غیر حقیقت پسندانہ ، وسائل کا
ضاع اور کرپثن کا ایک نیا باب پیدا کرے گا۔ صحت کارڈ ان افراد کو مہیا کیے جانے
چاہیے جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے اور صحت کارڈ کے عوض کسی بھی پرائیویٹ ہسپتال کو
فنڈز مہیا نہیں کیے جائیں گے بلکہ ان مستحق افراد کو درج زیل
طریقوں
سےfesciliate کیا جانا چاہیے۔ صحت کارڈ چونکہ صرف ان
لوگوں کو جاری کیے جائیں گے جواوپر بیان کردہ کیٹیگری نمبر1تا5 کے زمرے میں آتے
ہیں۔
وسائل کی فراہمی و عملی طریقہ کار:
ملک کے تمام صحت کارڈ ہولڈر کو fescilate کرنے کے لیے وسائل درج زیل طریقوں سے میسر ہوں گے۔
1.
تمام پرائیویٹ ہسپتالوں میں 10 فیصد کوٹہ صحت کارڈ ہولڈر کو
الاٹ کیا جائے گا جن کے وہ ریکارڈ بھی باقی مریضوں کے ساتھ محصوص صحت کارڈ کوڈ کے ذریعے رکھیں گے
2. تمام پرائیوٹ پریکٹشنرکے پاس بھی دس فیصد کوٹہ مقرر کیا
جائے جو کہ صحت کارڈ ہو لڈر کے لئے مقرر ہو اور معمولی ٹوکن payment کے
ساتھ وہ فری چیکپ کرواسکتے۔تما م پرائیویٹ پر یکٹشنر سیکٹر بھی ان کا ریکارڈ اپنے
مریضوں کے رجسٹر میں رکھیں گے ۔
3. احساس پروگرام کے تحت مختصر وسائل کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کیا
جائے۔
4. احساس پروگرام کےفنڈ زسالانہ سرکاری ہسپتالوں میں نئے بلاکس افتتاح کیا جائے
5. پرائیوٹ ہسپتالوں میں علاج کروانے والے لوگوں سے معمو لی رقم کی وصولی کی جا سکتی ہے۔
6. سرکاری ہسپتالوں کو فری اور Paid کے
تصور کے زرئعے چلایا جائے۔
7. پرائیوٹ ہسپتالوں میں زیر علاج مستحق مریضوں کی ادویات کے لئے
زکوۃ فنڈ کو استعمال کیا جائے۔
8. چیرٹی کا باقاعدہ نظام بنایا جائے۔اور لوگ اُس میں اپنی عطیات ، زکوۃ ، صدقات جمع کروائیں تا کہ غریب مریضوں کےلئےوسائل
مہیا ہو سکیں
9. ہر پرائیوٹ ہسپتالوں میں علاج کروانے والے لوگوں سے معمولی رقم
کی موصول بھی کی جا سکتی ہے۔
10. سرکاری ہسپتالوں کو مکمل طور پر صحت کی فری سہولت کے لئے وقف
کیا جائے۔
11. ریٹائرآفیسرز جو کہ اعزازی طور پر ملک و قوم کے لئے کام کرنا چاہتے
ہیں۔ اُن کو سرکاری ہسپتالوں میں انتظامیہ کا حصہ بنا یا جائے۔
12. پرائیوٹ ہسپتالوں میں علاج کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری ریٹائرڈ
آفسران کی حدمات لی جاسکتی ہیں۔
Author: Nasir Mehmood Ch مصنف: ناصرمحمود چوہدری
Email: Nasirmehmoodch97@gmail.com
0 Comments