پاکستان میں 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کو بین کر دینا چاہیے اس کی چار وجوہات ہیں نمبر ون کہ امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں 100 ڈالر سے بڑا کرنسی نوٹ موجود نہیں ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ مضبوط معیشت کے لیے کرنسی کا سائز اس کی مالیت کے لحاظ سے مناسب ہونا چاہیے .
نمبر 2.اگر پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ پاکستان سے بین کر دیا جائے تو محکمہ جاتی اور جو سیاسی لوگ رشوت جمع کرتے ہیں ان کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی کیونکہ اتنی بڑی رقوم کو وہ چھوٹے نوٹوں کی شکل میں جمع کرنے کے لیے یا محفوظ جگہ پر رکھنے کے لیے بہت زیادہ محنت کی ضرورت ہوتی ہے.
نمبر 3. اگر بڑے کرنسی نوٹ 5 پانچ ہزار کا نوٹ بین کر دیا جائے تو دو طرفہ سمگلنگ میں بھی کمی ہو سکتی ہے کیونکہ سمگلرز کو رقم کو منتقل کرنے کے لیے بہت سارے مسائل درکار ہوں گے.
نمبر 4. غیر دستویزی معیشت کا خاتمہ ہوگا کیونکہ پانچ ہزار کا نوٹ فزیکلی منتقل کرنا اسان ہے اور اس کو چھپانا بھی اسان ہے اور اگر نوٹ زیادہ سے زیادہ 500 یا ہزار تک ہوں گے تو کروڑوں روپے کی جو بلیک منی ہے اس کو چھپانا اور منتقل کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے .لہذا اس رقم کو بینکوں کے ذریعے ہی منتقل کرنا پڑے گا اور چونکہ بینک میں دولت کا ارتقاص نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہاں اس کا ثبوت بھی درکار ہوتا ہے لہذا اگر گورنمنٹ پانچ ہزار روپے کا نوٹ ختم کرتی یے تو اس کے معیشت پر بہت ہی مثبت اثرات پیدا ہوں گے یہ بلیک منی جو ڈالر میں کنورٹ ہوتی ہے اور پھر ڈالر کو جو ہے وہ سمگلنگ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے. اسی طرح ساری بلیک منی معیشت پر منفی اثرات ڈالتی ہے سوائے اس کے جو بلیک منی کو ملک کے پیداواری شعبوں میں قانون سازی کے ذریعے کنورٹ کیا جا سکے.
0 Comments